مزاج حسن میں کچھ برہمی معلوم ہوتی ہے
مزاج حسن میں کچھ برہمی معلوم ہوتی ہے
حجاب نور میں بجلی چھپی معلوم ہوتی ہے
یقیناً پھر کوئی تازہ قیامت آنے والی ہے
مرے درد محبت میں کمی معلوم ہوتی ہے
غم و اندوہ و حسرت یاس و حرماں درد و بیتابی
تڑپ جاتا ہوں جب ان میں کمی معلوم ہوتی ہے
تری رحمت پہ مجھ کو ناز ہے اور ناز بھی کیسا
گناہوں میں بھی اک تقدیس سی معلوم ہوتی ہے
گلوں کا رنگ پھیکا ہے فضائیں بھی ہیں افسردہ
گلستاں میں کسی شے کی کمی معلوم ہوتی ہے
کبھی تم نے مجھے دیکھا تھا اپنی گرم نظروں سے
ابھی تک آگ سی دل میں لگی معلوم ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.