مزاج شہر جو تحریر کرنے نکلے ہیں
مزاج شہر جو تحریر کرنے نکلے ہیں
ہم اپنے آپ کو دلگیر کرنے نکلے ہیں
نکل کے خواب سرا سے بجھا کے چشم گماں
خیال و خواب کو تعبیر کرنے نکلے ہیں
سجا کے آنکھ میں وحشت بدن پہ ویرانی
ترے جمال کی تشہیر کرنے نکلے ہیں
جو دن کی بھیڑ میں ہم سے بچھڑ گئی تھی کہیں
اس ایک شام کو تصویر کرنے نکلے ہیں
بہت ہی سادہ ہیں ہم بھی اٹھا کے یاد کوئی
گئے دنوں کو جو زنجیر کرنے نکلے ہیں
لباس عشق سجا کر بدن پہ ہم خاورؔ
طلسم حسن کو تسخیر کرنے نکلے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.