Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

معتبر ہوتے ہوئے جاں سوز افسانے نہ تھے

سراج الدین سراج

معتبر ہوتے ہوئے جاں سوز افسانے نہ تھے

سراج الدین سراج

MORE BYسراج الدین سراج

    معتبر ہوتے ہوئے جاں سوز افسانے نہ تھے

    لوگ دیوانے تھے لیکن اتنے دیوانے نہ تھے

    ان کے رخ سے جب نقاب اٹھی تو خاموشی رہی

    شمع جب روشن ہوئی محفل میں پروانے نہ تھے

    اشک تھے ہر چند لیکن ضبط پر قابو بھی تھا

    اس طرح چھلکے ہوئے آنکھوں کے پیمانے نہ تھے

    جس طرف نظریں اٹھاتا ہوں ادھر ویرانیاں

    شہر سے باہر تو شاید اتنے ویرانے نہ تھے

    ان کی محفل میں چلے جاتے مگر مشکل یہ تھی

    راہداری کے ہمارے پاس پروانے نہ تھے

    ہم مخاطب کس سے ہوتے کون تھا اپنا رفیق

    لوگ تھے محفل میں لیکن جانے پہچانے نہ تھے

    اپنی بربادی کا ذمہ دار ٹھہراؤں کسے

    چار جانب اپنے ہی اپنے تھے بیگانے نہ تھے

    داستان غم کو سن کر یوں ہوئے وہ شادماں

    آنسوؤں میں جیسے پنہاں غم کے افسانے نہ تھے

    انجمن میں ان کی ہم جانے کو جاتے اے سراجؔ

    ان کے قابل جب ہمارے پاس نذرانے نہ تھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے