Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

معجزہ کوئی دکھاؤں بھی تو کیا

روحی کنجاہی

معجزہ کوئی دکھاؤں بھی تو کیا

روحی کنجاہی

MORE BYروحی کنجاہی

    معجزہ کوئی دکھاؤں بھی تو کیا

    چاند میں شہر بساؤں بھی تو کیا

    یاد آتا ہے برابر کوئی

    میں اسے یاد نہ آؤں بھی تو کیا

    ربط پہلے ہی نہیں کم اس سے

    رابطہ اور بڑھاؤں بھی تو کیا

    وہ نہ بدلے گا رویہ اپنا

    میں اگر بات نبھاؤں بھی تو کیا

    جانے مجبور ہے کتنا وہ بھی

    کچھ اسے یاد دلاؤں بھی تو کیا

    میرے آنگن میں نہ اترے گا وہ چاند

    لو ستاروں سے لگاؤں بھی تو کیا

    لوگ ویرانوں پہ جاں دیتے ہیں

    اک نگر دل میں بساؤں بھی تو کیا

    کون خطرے کو کرے گا محسوس

    میں اگر شور مچاؤں بھی تو کیا

    کون سوچے گا کہ رونا کیا ہے

    میں اگر روؤں رلاؤں بھی تو کیا

    پہلی بار آج لٹا ہوں کوئی

    بے صدا حشر اٹھاؤں بھی تو کیا

    میں نے جو دیکھا ہے جو سوچا ہے

    ہو بہ ہو سامنے لاؤں بھی تو کیا

    لوگ بونے ہیں یہاں پہلے بھی

    اور قد اپنا بڑھاؤں بھی تو کیا

    ایک شاعر ہی رہوں گا روحیؔ

    بحر قطرے میں دکھاؤں بھی تو کیا

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 370)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23)
    • اشاعت : Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے