موڑ آئے ہیں محبت میں عجب کے اب کے
موڑ آئے ہیں محبت میں عجب کے اب کے
رنج کے ہیں نہ ہیں آثار طرب کے اب کے
اشک آنکھوں سے گریزاں ہوئے ہونٹوں سے ہنسی
کیسی حیرانی ہے چہروں پہ یہ سب کے اب کے
کیا پتہ پھر سے گلے ملنا میسر ہو نہ ہو
ٹوٹ جانے دے مجھے باہوں میں اب کے اب کے
تھامتے چھٹتے ہاتھ آنکھوں میں ٹھہری ہوئی شرم
جانے کیا خواب میں ہے وصل کی شب کے اب کے
کل تلک ان میں تھی بس پیاس کی سوکھی پرتیں
گل کھلے ہیں مرے لب پر ترے لب کے اب کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.