محبت بانٹنے نکلے تھے پتھر لے کے گھر لوٹے
محبت بانٹنے نکلے تھے پتھر لے کے گھر لوٹے
بہت سے دشت چھانے اور ہو کے در بدر لوٹے
ہماری سوچ سے دل تک بڑی لمبی مسافت ہے
چلو اب دیکھتے ہیں کہ کہاں سے یہ نظر لوٹے
جہاں میں مسندیں اب بے ہنر آباد کرتے ہیں
جبھی تو لے کے آنکھیں نم سبھی اہل ہنر لوٹے
لیے ہم کانچ کا دل بر سر بازار بیٹھے ہیں
تھے پتھر جن کی جھولی خوش وہی تو بازی گر لوٹے
وہ جھوٹے لوگ جو مل کر ہمیں کو جھوٹ کر دیں گے
انہیں کو آزما کر ہم بھی اپنی رہ گزر لوٹے
قرار جاں بنانے کو بہانے اور کیا کم تھے
بھلا ممتازؔ لے کے کون یوں زخمی جگر لوٹے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.