Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت بھی مصیبت ہو گئی کیا

فہمی بدایونی

محبت بھی مصیبت ہو گئی کیا

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    محبت بھی مصیبت ہو گئی کیا

    وفاداری غنیمت ہو گئی کیا

    عدالت فرش مقتل دھو رہی ہے

    اصولوں کی شہادت ہو گئی کیا

    تمہارا تجربہ کیا ہے بتا دو

    ہمیں تم سے محبت ہو گئی کیا

    کتابت روکنے کا کیا سبب ہے

    کہانی میں بغاوت ہو گئی کیا

    مزار پیر سے آواز آئی

    فقیری بادشاہت ہو گئی کیا

    گھٹائیں دیکھنے کو آ رہی ہیں

    ہماری چھت کی حالت ہو گئی کیا

    یہ کیسا جشن ہے اس کی گلی میں

    کوئی بندش اجازت ہو گئی کیا

    نظر آتی تھی جو آنکھوں میں تیری

    وہ بے چینی قناعت ہو گئی کیا

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 41)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے