محبت غم ہے تو آرام کیا ہے
محبت غم ہے تو آرام کیا ہے
ہمیں آرام سے پھر کام کیا ہے
سمجھ میں دل کی باتیں کچھ نہ آئیں
نہ جانے عشق کا پیغام کیا ہے
محبت ہی محبت ہے زمانہ
محبت خاص ہے تو عام کیا ہے
نگاہوں میں ہے مستی کی حقیقت
تری آنکھوں کے آگے جام کیا ہے
سفر میں زندگی کی منزلیں ہیں
نہیں تو صبح کیا ہے شام کیا ہے
ہر اچھے نام سے ان کو پکارا
خدا معلوم ان کا نام کیا ہے
ذہینؔ ان کے چلے جانے سے پہلے
نہ جانے عشق کا انجام کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.