محبت جادہ ہے منزل نہیں ہے
یہ مشکل آخری مشکل نہیں ہے
دل رہرو میں ہیں کچھ اور خطرے
خیال دوریٔ منزل نہیں ہے
خرد باطل خرد پر ناز باطل
مگر یہ تو جنوں باطل نہیں ہے
یہ دل بے مہر بھی ہے بے وفا بھی
نہیں یہ دل تو میرا دل نہیں ہے
ڈراتا ہے مجھے یوں خندۂ برق
مجھے اندیشۂ حاصل نہیں ہے
میں سب کچھ جانتا ہوں اپنا انجام
مگر اظہار کے قابل نہیں ہے
میان قعر دریا ہے سفینہ
نہیں اے ناخدا ساحل نہیں ہے
یہاں مہر و وفا نادانیاں ہیں
یہ دنیا عشق کے قابل نہیں ہے
یہ ہے مرحوم امیدوں کا مدفن
کبھی دل تھا مگر اب دل نہیں ہے
- کتاب : Nuquush Lahore (Pg. 439)
- Author : Mohd Tufail
- مطبع : Idara Farog-e-urdu, Lahore (Feb.1956)
- اشاعت : Feb.1956
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.