Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت کا دیا ایسے بجھا تھا

فرح اقبال

محبت کا دیا ایسے بجھا تھا

فرح اقبال

MORE BYفرح اقبال

    محبت کا دیا ایسے بجھا تھا

    ہوا کے دوش پر رکھا ہوا تھا

    ستارہ ٹوٹ کر جب بھی گرا تھا

    عجب دھڑکا سا دل کو لگ گیا تھا

    عجب وحشت تھی تیرے آئنہ میں

    جہاں ہر عکس ہی ٹوٹا ہوا تھا

    لپٹ کر چاند سے رونے لگا تھا

    ستارہ ٹوٹ کر ڈر سا گیا تھا

    اسے تھی چاند تاروں کی طلب اور

    ہمارے پاس تو بس اک دیا تھا

    ہزاروں رنگ تھے اک آرزو کے

    مگر مجھ کو تو اس نے خود چنا تھا

    کسی عہد وفا کا ہاتھ تھامے

    کوئی اک موڑ پر روتا رہا تھا

    کسی کو دوش کیا دیں ڈوبنے کا

    بھنور جو پاؤں سے لپٹا ہوا تھا

    عجب بے فیض تھی یہ بھی محبت

    بہاروں میں خزاں کا روپ سا تھا

    ادھر سے دھوپ کو آنے نا دوں گا

    تجھے کچھ یاد ہے تو نے کہا تھا

    وہی تشنہ لبی آنکھوں میں صحرا

    وہی مژگاں پہ اک آنسو دھرا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے