Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت کا فسانہ ہم سے دہرایا نہیں جاتا

جعفر عباس صفوی

محبت کا فسانہ ہم سے دہرایا نہیں جاتا

جعفر عباس صفوی

MORE BYجعفر عباس صفوی

    محبت کا فسانہ ہم سے دہرایا نہیں جاتا

    بس اب ہم سے فریب آرزو کھایا نہیں جاتا

    یہاں تک تو مجھے دست کرم پر ناز ہے ان کے

    اگر اب ہاتھ پھیلاؤں تو پھیلایا نہیں جاتا

    تماشہ دیکھنے والے تماشہ بن کے رہ جائیں

    بقدر درد تم سے دل کو تڑپایا نہیں جاتا

    یہ عالم ہے قفس کا در کھلا ہے صحن گلشن میں

    مگر صیاد کو اب چھوڑ کر جایا نہیں جاتا

    مجھے دیکھو کہ غیروں کو بھی سینے سے لگاتا ہوں

    مگر تم سے تو اپنوں کو بھی اپنایا نہیں جاتا

    جو آنکھیں دیکھ لیتی ہیں خزاں کا دور پھر ان سے

    بہاروں کا فریب رنگ و بو کھایا نہیں جاتا

    میں ان کو بے رخی کا کس لئے الزام دوں جعفرؔ

    اندھیرے میں تو اپنا دو قدم سایا نہیں جاتا

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 130)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے