محبت کا اسے آزار بھی ہے
محبت کا اسے آزار بھی ہے
محبت سے یہ دل بیزار بھی ہے
کھٹکتی ہے زمانے کی نظر میں
محبت پھول تو ہے خار بھی ہے
برہمن سے نہ کر اے شیخ نفرت
تری تسبیح میں زنار بھی ہے
مرکب ہے یہ انساں خیر و شر سے
بشر میں نور بھی ہے نار بھی ہے
وہ دیوانے کو دیوانہ نہ سمجھیں
جو دیوانہ ہے وہ ہشیار بھی ہے
دل انساں میں ظلمت بھی ہے مانا
مگر یہ مرکز انوار بھی ہے
سنے ہیں ہم نے بھی اشعار ذاکرؔ
فصاحت بھی ہے اور معیار بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.