محبت کا کوئی پودا لگانا بھی ضروری ہے
محبت کا کوئی پودا لگانا بھی ضروری ہے
اسے پھر شک کی آندھی سے بچانا بھی ضروری ہے
چلو آپس میں تلخی اور رنجش ہو ہی جاتی ہے
تماشا کیا زمانے کو دکھانا بھی ضروری ہے
کسی کے نام کو کاغذ پہ لکھنا اور مٹا دینا
اک ایسے کام پر خود کو لگانا بھی ضروری ہے
فسانے چاہتوں کے لطف دیتے ہیں مگر تم کو
جدائی کا کوئی قصہ سنانا بھی ضروری ہے
یوں ہی اڑتے ہوئے پنچھی منڈیروں تک نہیں آتے
محبت کے لیے کچھ دام و دانہ بھی ضروری ہے
قدم تو مل گئے ارشدؔ مگر یہ ذہن میں رکھنا
محبت کو محبت سے نبھانا بھی ضروری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.