محبت کا میاں اپنا الگ دستور ہوتا ہے
محبت کا میاں اپنا الگ دستور ہوتا ہے
یہاں معشوق کا ہر فیصلہ منظور ہوتا ہے
پلاتا ہے تو کیوں پیر مغاں ہم کو صراحی سے
تو دیکھے گر نظر بھر کے تو دل مخمور ہوتا ہے
بھلے کاموں سے کل تک آدمی مشہور ہوتا تھا
برے کاموں سے انساں آج کل مشہور ہوتا ہے
یہی سب دیکھتے سنتے ضعیفی آ گئی مجھ پر
حکومت میں جو ہوتا ہے بہت مغرور ہوتا ہے
جسے دیکھو اٹھائے پھر رہا ہے لاش خود اپنی
یہاں ہر آدمی پیدائشی مزدور ہوتا ہے
سنو اے تاجؔ انساں چاہے جتنی کوششیں کر لے
وہی ہوتا ہے جو رب کو مرے منظور ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.