محبت کا سفر ہے اور میں ہوں
محبت کا سفر ہے اور میں ہوں
وہ منظور نظر ہے اور میں ہوں
پرندہ بے رخی کا اڑ رہا ہے
وفا کا اک شجر ہے اور میں ہوں
قفس میں لے چلا صیاد مجھ کو
خیال بال و پر ہے اور میں ہوں
سفر آسان کتنا ہو گیا ہے
وہ میرا ہم سفر ہے اور میں ہوں
وہی آنگن وہی محراب و منبر
وہی دیوار و در ہے اور میں ہوں
اب ان کا غم بھی اپنا غم ہے رضوانؔ
ادھر کا حال ادھر ہے اور میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.