محبت کے جزیروں میں دراڑیں آ گئی ہیں
محبت کے جزیروں میں دراڑیں آ گئی ہیں
زمین دل کی راہوں میں دراڑیں آ گئی ہیں
عمارت ٹوٹ کر گرنے ہی والی ہے غزل کی
سخن سازوں کے مصرعوں میں دراڑیں آ گئی ہیں
حسد کے ایک دم اٹھتے ہوئے طوفاں کے باعث
زمیں والوں کے رشتوں میں دراڑیں آ گئی ہیں
ہوئے جب فکر میں شامل کئی غیروں کی باتیں
نئی نسلوں کی سوچوں میں دراڑیں آ گئی ہیں
گمان خوش نما اس واسطے اچھا لگا ہے
یقیں والوں کی باتوں میں دراڑیں آ گئی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.