محبت کے رنگین موسم نہ بدلے
محبت کے رنگین موسم نہ بدلے
زمانہ تو بدلا مگر ہم نہ بدلے
حسیں ہے بہت سلسلہ شام غم کا
اگر آپ کی زلف برہم نہ بدلے
ہے دل کش بہت مثل گیسوئے جاناں
خدایا یہ کیفیت غم نہ بدلے
یہ شوخ آنکھیں ہر سمت چہروں کی جنت
دعا کیجئے اب یہ عالم نہ بدلے
مہکتی رہیں گی ستاروں کی فصلیں
اگر موسم چشم پر نم نہ بدلے
خرد نے دیے کتنے پیغام لیکن
کسی طرح بھی ابن آدم نہ بدلے
نکھرتی رہی گردش وقت پیہم
حسینوں کے گیسوئے پر خم نہ بدلے
غزل یوں ہی شبیرؔ کہتا رہوں میں
مری شعر گوئی کا عالم نہ بدلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.