محبت کے سفر میں ایک ایسا بھی مقام آیا
محبت کے سفر میں ایک ایسا بھی مقام آیا
سہارے کے لئے لب پر تمہارے میرا نام آیا
ہوا ساکت فضا مبہوت اور لب بند غنچوں کے
چمن میں کون ہنگام سحر نازک خرام آیا
پناہیں ڈھونڈ لیں خورشید نے کہسار کے پیچھے
جو دیکھا شام کو اک ماہ وش بالائے بام آیا
سنا ہے میکدہ اپنا ہے اب ساقی بھی اپنا ہے
مگر رندوں کے حصہ میں نہ مے آئی نہ جام آیا
یہ ان کی بھول تھی یا جذبۂ دل کا کرشمہ تھا
میں حیراں ہوں مرا ان کی زباں پر کیسے نام آیا
ہوا کا ایک جھونکا اتفاقاً چل گیا شاید
تو دیوانوں نے سمجھا موسم گل کا پیام آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.