محبت ختم ہے لیکن ابھی رشتہ نہیں ٹوٹا
محبت ختم ہے لیکن ابھی رشتہ نہیں ٹوٹا
کہ جتنا ٹوٹنا تھا دل ابھی اتنا نہیں ٹوٹا
ہماری روح کو مہمان بن کے کھا گئی دیمک
ہمیں حیرانگی ہے پھر بھی یہ ڈھانچہ نہیں ٹوٹا
کھلونا تھا مگر تم نے مجھے دل سے لگایا تھا
تمہاری اس مروت سے مرا کیا کیا نہیں ٹوٹا
تمہاری بے رخی سے یوں تو ہر دم چوٹ لگتی ہے
ہمارے دل کا لیکن آج تک شیشہ نہیں ٹوٹا
عبادت آج جیسی پھر کبھی اب ہو نہ پائے گی
گرا جو شادؔ سجدے میں تو پھر سجدہ نہیں ٹوٹا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.