محبت خود ہی اپنی پردہ دار راز ہوتی ہے
محبت خود ہی اپنی پردہ دار راز ہوتی ہے
جو دل پر چوٹ لگتی ہے وہ بے آواز ہوتی ہے
بظاہر نغمۂ ہستی بھلا معلوم ہوتا ہے
مگر ہر سانس آواز شکست ساز ہوتی ہے
دلوں کے میل میں رسوائیاں بھی ہو کے رہتی ہے
کہ ٹکراتے ہیں جب ساغر تو اک آواز ہوتی ہے
نہ ہنسنے کا کوئی مقصد نہ رونے کا کوئی مطلب
وہ دیوانے ہیں جن کی زندگی اک راز ہوتی ہے
چھپائے سے لب و لہجہ محبت کا نہیں چھپتا
زمانے سے بہت بدلی ہوئی آواز ہوتی ہے
میں روتا ہوں تو کوئی داد اشکوں کی نہیں دیتا
میں ہنستا ہوں تو دنیا گوش بر آواز ہوتی ہے
گنہ گاروں کو اے شوقؔ اک یہی تسکین کیا کم ہو
خطا اشکوں سے تر ہو کر نظر انداز ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.