محبت کی ڈگر پر اب نکل آیا ہے دیوانہ
محبت کی ڈگر پر اب نکل آیا ہے دیوانہ
بہت لمبے سفر پر اب نکل آیا ہے دیوانہ
سجا کے پھول خوشیوں کا دل بیتاب پہ اپنے
کسی جھوٹی خبر پر اب نکل آیا ہے دیوانہ
کبھی جس پر چلے تھے وامقؔ و فرہادؔ اور مجنوں
انہیں کی رہ گزر پر اب نکل آیا ہے دیوانہ
ہزاروں تیر دشمن کے ہزاروں درد دنیا کے
لئے اپنے جگر پر اب نکل آیا ہے دیوانہ
کبھی اس کا کبھی اس کا کبھی اس کا کبھی اس کا
اٹھائے بوجھ سر پر اب نکل آیا ہے دیوانہ
سنا عدنانؔ آتے ہیں ٹہلنے روز گلشن میں
امید اک نظر پر اب نکل آیا ہے دیوانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.