محبت کی جہاں بانی کے دن ہیں
زمیں پر خلد سامانی کے دن ہیں
یہ ہے دور جلال ابن آدم
نہ سلطانی نہ خاقانی کے دن ہیں
جو ہیں اپنی جگہ خورشید بنیاد
اب ان ذروں کی تابانی کے دن ہیں
ارادوں کی بلندی اوج پر ہے
حوادث کی پشیمانی کے دن ہیں
ہر اک زنجیر ہے اب پا شکستہ
ہر اک زنداں کی ویرانی کے دن ہیں
قصیدے بادشاہوں کے ہوئے ختم
محبت کی غزل خوانی کے دن ہیں
تقدس ہو فرشتوں کو مبارک
روشؔ اب خلق انسانی کے دن ہیں
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 374)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.