Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت میں آرام سب چاہتے ہیں

داغؔ دہلوی

محبت میں آرام سب چاہتے ہیں

داغؔ دہلوی

MORE BYداغؔ دہلوی

    محبت میں آرام سب چاہتے ہیں

    مگر حضرت داغؔ کب چاہتے ہیں

    خطا کیا ہے ان کی جو اس بت کو چاہا

    خدا چاہتا ہے تو سب چاہتے ہیں

    وہی ان کا مطلوب و محبوب ٹھہرا

    بجا ہے جو اس کی طلب چاہتے ہیں

    مگر عالم یاس میں تنگ آ کر

    یہ سامان آفت عجب چاہتے ہیں

    اجل کی دعا ہر گھڑی مانگتے ہیں

    غم و درد و رنج و تعب چاہتے ہیں

    نہ تفریح آسائش دل کی خواہش

    نہ سامان عیش و طرب چاہتے ہیں

    قیامت بپا ہو نزول بلا ہو

    یہی آج کل روز و شب چاہتے ہیں

    نہ معشوق فرخار سے ان کو مطلب

    نہ یہ جام بنت العنب چاہتے ہیں

    نہ جنت کی حسرت نہ حوروں کی پروا

    نہ کوئی خوشی کا سبب چاہتے ہیں

    نرالی تمنا ہے اہل کرم سے

    ستم چاہتے ہیں غضب چاہتے ہیں

    نہ ہو کوئی آگاہ راز نہاں سے

    خموشی کو یہ مہر لب چاہتے ہیں

    خدا ان کی چاہت سے محفوظ رکھے

    یہ آزار بھی منتخب چاہتے ہیں

    غم عشق میں داغؔ مجبور ہو کر

    کبھی جو نہ چاہا وہ اب چاہتے ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    محبت میں آرام سب چاہتے ہیں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے