محبت میں اگر بیمار ہوتا
محبت میں اگر بیمار ہوتا
ہمارا بھی کوئی حق دار ہوتا
بھلے ہم کام میں مصروف رہتے
کبھی حصہ میں تو اتوار ہوتا
مجھے بھی پڑھ لیا ہوتا سبھی نے
مرا لہجہ اگر اخبار ہوتا
مبارک باد دیتے غیر بھی گر
کہانی میں ترا کردار ہوتا
کئی انکار آئے سین میں ہیں
دکھاوے کو ہی اک اقرار ہوتا
کتابت پہ کتابت کر رہے ہو
سخنور کا الگ معیار ہوتا
ملی ہوتی نگاہوں سے نگاہیں
گلابی شرم سے رخسار ہوتا
ہنر شامل ہے اس میں باغباں کا
چمن یوں ہی نہیں گلزار ہوتا
شرافت بس کتابوں میں بچی ہے
ادب کا بھی ابھےؔ بازار ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.