محبت میں کبھی تسکین دل پائی نہیں جاتی
محبت میں کبھی تسکین دل پائی نہیں جاتی
طبیعت خود بہل جاتی ہے بہلائی نہیں جاتی
کسی سے بے وفائی پر بھی امید وفا رکھنا
یہ وہ ٹھوکر ہے جو ہر ایک سے کھائی نہیں جاتی
محبت میں غلط فہمی کا ہونا لازمی شے ہے
غلط فہمی وہ گتھی ہے جو سلجھائی نہیں جاتی
تری ہمدردیوں کا شکریہ اے پوچھنے والے
مگر کچھ بات ایسی ہے جو دہرائی نہیں جاتی
محبت دو دلوں کے درمیاں پیدا جو کرتی ہے
وہ گتھی خود سلجھ جاتی ہے سلجھائی نہیں جاتی
ابھی تھا سامنے کوئی ابھی نظروں سے اوجھل ہے
ابھی دنیا جہاں پر تھی وہاں پائی نہیں جاتی
جہاں میں ہوں وہاں ہر شے میں ان کا حسن ہے لیکن
جہاں وہ ہیں وہاں تک میری رسوائی نہیں جاتی
محبت میں بلند و پست کا احساس کیا معنی
محبت امتیازی شکل میں لائی نہیں جاتی
نہالؔ اب تو کوئی ہر وقت رہتا ہے نگاہوں میں
نہیں جاتی کسی کی جلوہ آرائی نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.