محبت میں کوئی عاشق اگر فن کار بن جائے
محبت میں کوئی عاشق اگر فن کار بن جائے
تو پھر یہ عین ممکن ہے کہ دل بازار بن جائے
تری راہیں ترا کوچہ اگر گھر بار بن جائے
تری حسرت میں جو مر جائے وہ معمار بن جائے
وہ ساحر جو بنا دیتا ہے پتھر سب دوانوں کو
ہے ممکن اس کی لاٹھی بھی کبھی تلوار بن جائے
ذرا سی دیر بس آ جا مرے دیدار کی خاطر
کہیں ایسا نہ ہو یہ جسم بھی مردار بن جائے
مجھے کچھ بھی نہیں کہنا فقط خاموش رہنا ہے
نہ جانے کب مرے ہاتھوں کوئی شہکار بن جائے
فنا ہو جائیں گے اک روز دنیا کے سبھی ظالم
ہمارا اک مجاہد سا اگر کردار بن جائے
خدارا فیضؔ کو اتنی نہیں دولت عطا کرنا
کہیں ایسا نہ ہو بھائی مرا غدار بن جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.