محبت میں لٹا کر دین و دل یہ آبرو پائی
محبت میں لٹا کر دین و دل یہ آبرو پائی
کوئی کہتا ہے دیوانہ کوئی کہتا ہے سودائی
یہ فرزانوں کی دنیا ایک دیوانوں کی دنیا ہے
جو پختہ کار الفت ہیں انہیں کہتے ہیں سودائی
عیاں ہر برگ و گل سے ہے وہی جان بہار اپنا
یہ رنگ و بو کی دنیا ہے اسی کی بزم آرائی
اگر ان کی غلط انداز نظریں مجھ پہ پڑ جائیں
تو میرا بخت خفتہ جاگ اٹھے لے کے انگڑائی
ہوا خلوت سرائے دل میں اک ہنگامہ کیوں برپا
ہمیں بیٹھے بٹھائے آج پھر یہ کس کی یاد آئی
مرادیں جن کی بر آتی ہیں ایسے بھی ہیں دنیا میں
یہاں تو آرزوئے مرگ بھی اپنی نہ بر آئی
نہ جانے کیا کہیں اے خارؔ آہ سرد کو میری
مرے نالے کو جو بے وقت کی کہتے ہیں شہنائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.