محبت میں ملا مجھ کو ہمیشہ غم کا نذرانہ
محبت میں ملا مجھ کو ہمیشہ غم کا نذرانہ
کہیں کیا غم ہی دیتا ہے مرے ہمدم کا نذرانہ
چھنٹی جو تیرگی آئی سحر قدرت بھی مسکائی
دیا ہے بھور نے ہر پھول کو شبنم کا نذرانہ
بہاروں کے کہاں دن ہیں ہماری زندگی میں اب
ہمیں حاصل ہوا ہے درد کے موسم کا نذرانہ
ہماری ہر غزل میں نور پھیلا ہے تمہارا ہی
خوشی کا یا کہو اس کو غم پرنم کا نذرانہ
کسی سے پوچھ کر دیکھو یہی میناؔ کہے گا وہ
ہمیشہ بانٹتے رہتے ہیں ہم مرہم کا نذرانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.