محبت میں ٹھنی اکثر یہاں تک
محبت میں ٹھنی اکثر یہاں تک
کہ پہنچے معرکے تیر و کماں تک
چلے ناوک کھنچی ظالم کماں تک
کہاں تک امتحاں آخر کہاں تک
چلے جاتے ہیں آواز جرس پر
پہنچ جائیں گے بچھڑے کارواں تک
ہوائے شوق کے جھونکے سلامت
رہوگے تم پس پردہ کہاں تک
نہ وہ عیار مجھ سے پوچھتا ہے
نہ دل کی بات آتی ہے زباں تک
اسی سر کو سر شوریدہ کہیے
جو پہنچے اس کے سنگ آستاں تک
نیاز و ناز کے چرچے رہیں گے
ہماری اور تمہاری داستاں تک
مبارکؔ کو کوئی دن اور سن لو
بیاں کا لطف ہے اس خوش بیاں تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.