محبت میں وہ ہم کو ناشاد کر کے
محبت میں وہ ہم کو ناشاد کر کے
پریشاں پریشاں ہیں بیداد کر کے
وہی ہاں وہی جو ہمیں بھول بیٹھے
بہت روئے کل ہم انہیں یاد کر کے
اسی کے لیے میرے لب پر دعا ہے
مجھے رکھ دیا جس نے برباد کر کے
محبت میں وہ دور نزدیک ہے پھر
تڑپ جاؤ گے تم ہمیں یاد کر کے
ہوئی دولت ضبط برباد یوں ہی
ملا کیا شب ہجر فریاد کر کے
نہیں آج تو کل رہوں گا یقیناً
اسیروں کو زنداں سے آزاد کر کے
ہوا اک زمانہ تڑپتے ہیں اب تک
کسی بے مروت کو ہم یاد کر کے
تجھے کیا ملے گا یہ گلچیں سے پوچھیں
گلستاں میں پھولوں کو برباد کر کے
وکیلؔ اہل دل سب تڑپتے رہیں گے
ہماری پریشانیاں یاد کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.