محبت پر نہ بھولو محبت بے کسی ہے
محبت پر نہ بھولو محبت بے کسی ہے
سکون سرو و سنبل سب اپنی سادگی ہے
کہاں وہ بے خودی تھی کہ خود ہم بے خبر تھے
اب اتنی بیکلی ہے کہ دنیا جانتی ہے
کہو مجھ سے کہ دل میں نہیں کوئی شکایت
طبیعت منچلی ہے بہانے ڈھونڈتی ہے
نمک سا گفتگو میں انوکھی مسکراہٹ
بدن پر دھیرے دھیرے قیامت آ رہی ہے
تجھے کیسے دکھاؤں یہ راتیں یہ اجالے
جوانی سو گئی ہے محبت جاگتی ہے
اسی کا شکوہ ہر دم اسی کا ذکر سب سے
اگر یہ دشمنی ہے تو اچھی دشمنی ہے
تھکن ہے جاں فزا سی برستی ہے اداسی
ستارے کہہ رہے ہیں کہ منزل آ گئی ہے
پلٹ کر یوں نہ دیکھو امڈتے بادلوں سے
بہار بے خزاں بھی سرکتی چاندنی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.