محبت پھول بھی ہے خار بھی ہے
محبت پھول بھی ہے خار بھی ہے
یہ ویرانہ بھی ہے گلزار بھی ہے
فروزاں کرکے دیکھے شمع دل کو
پتنگا پیکر انوار بھی ہے
کمال آگہی پر مرنے والو
کمال آگہی آزار بھی ہے
تماشہ بن گیا جس کا تحیر
نظر وہ لائق دیدار بھی ہے
گو لاکھ آرام ہو کنج قفس میں
اسیری روح کا آزار بھی ہے
یہاں شام و سحر بکتے ہیں یوسف
یہ دنیا مصر کا بازار بھی ہے
جو دل ہے ضامن مہر و محبت
وہی دل بانیٔ پیکار بھی ہے
وہ صابرؔ نام ہے رندوں میں جس کا
سنا ہے محرم اسرار بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.