Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت قطع کی تم نے وہ کوسوں اڑ گیا تم سے (ردیف .. ا)

کرامت علی شہیدی

محبت قطع کی تم نے وہ کوسوں اڑ گیا تم سے (ردیف .. ا)

کرامت علی شہیدی

MORE BYکرامت علی شہیدی

    محبت قطع کی تم نے وہ کوسوں اڑ گیا تم سے

    دل اپنا رشتۂ الفت کا تھا اے گل رخاں باندھا

    ابھی جوہر کروں گا اپنا ورنہ سچ بتا مجھ کو

    تری تیغ نگہ نے مشورہ کیا میری جاں باندھا

    غریق بحر ہشیاری کو ہر دم فکر ساماں ہو

    کبھی یاں کشتیٔ مے پر نہ ہم نے بادباں باندھا

    عداوت نیم جاں مجنوں سے کیا ہے تجھ کو اے ظالم

    مغیلاں میں جو خالی ناقہ لا کر ساریاں باندھا

    کیا ہجراں کی شب میں کوہ غم نے مجھ کو چور ایسا

    کہ جراحوں نے صبح آ کر مرا ہر استخواں باندھا

    بنا تھا پنجۂ جراح رشک پنجۂ مرجاں

    ترے زخمی کا جس دم اس نے زخم خوں چکاں باندھا

    مرا ہر مصرعۂ دیواں ہے اک شاخ شکر گویا

    لب شیریں کا مضموں میں نے اے شیریں زباں باندھا

    زمان نزع دیکھا اک نظر حور بہشتی کو

    یہ بہتان اپنے عاشق پر عبث اے بد گماں باندھا

    کوئی اے حاملان عرش تم سے داد لیتا ہوں

    ستون اک اب مرے نالوں نے سوئے لامکاں باندھا

    شہید اس قدردانی کا ہوں ٹکڑے کر کے عاشق کو

    لحد پر نخل ماتم یار نے بہر نشاں باندھا

    مجھے اک عمر سے تھا موتیوں کے سہرے کا ارمان

    شب فرقت میں تو نے دیدۂ گوہر فشاں باندھا

    رسائی ایک تیرے بام تک اس کو نہیں ظالم

    کمند آہ میں سو بار میں نے آسماں باندھا

    وہ گنج ذات کیا کچھ ہوگا یارب میں تو حیراں ہوں

    حفاظت کے لیے جس پر طلسم دو جہاں باندھا

    شہیدیؔ کثرت عصیاں سے مجھ کو خوف آتا ہے

    سفر ہے دور کا اور دوش پر بار گراں باندھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے