محبت رنگ لاتی ہے صنم جب دم نکلتا ہے
محبت رنگ لاتی ہے صنم جب دم نکلتا ہے
ضرورت پر کسی معصوم کے زمزم نکلتا ہے
یہاں آباد کیڑوں کی ہیں نسلیں بھی بہت ساری
کہاں ہر ایک کیڑے سے مگر ریشم نکلتا ہے
یہاں آنے کا مطلب بس نہیں جینا جہاں والو
کسی دن مر کے دنیا سے بنی آدم نکلتا ہے
کسی نے میری غزلوں کو کیا ہے آج کاپی پیسٹ
کہو شاعر کے سینے سے کبھی یہ غم نکلتا ہے
مجھے لگتا ہے احمدؔ کی طبیعت ہی نہیں لگتی
تبھی تو آج کل باہر وہ گھر سے کم نکلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.