محبت سے جنوں کی داستاں تک آ گیا ہوں میں
محبت سے جنوں کی داستاں تک آ گیا ہوں میں
کسی کے عشق میں دیکھو کہاں تک آ گیا ہوں میں
یہ راہیں خود بخود کیسے منور ہو اٹھیں یارب
گماں ہوتا ہے منزل کے نشاں تک آ گیا ہوں میں
کسے معلوم تھا جذبات یہ بھی رنگ لائیں گے
جنوں میں اب کسی کے امتحاں تک آ گیا ہوں میں
کبھی اک درد بن کر صرف ان کے دل میں پنہاں تھا
مگر اب گیت بن کر ہر زباں تک آ گیا ہوں میں
نہیں وہ بات ہی کچھ اور تھی جس کی تمنا تھی
یوں ہی جذبات کی رو میں یہاں تک آ گیا ہوں میں
تمہاری ان حسیں مخمور آنکھوں کی قسم ہمدم
وہیں تک راہ الفت ہے جہاں تک آ گیا ہوں میں
کہیں منزل سے آگے ہی نہ آ پہنچا ہوں میں یارو
ذرا آواز دو مجھ کو کہاں تک آ گیا ہوں میں
تمنا ہے افق کے دھندلے پردے چاک کر ڈالوں
کسی کی جستجو میں اب یہاں تک آ گیا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.