محبت سحر ہے یارو اگر حاصل ہو یک روئی
محبت سحر ہے یارو اگر حاصل ہو یک روئی
یہ افسوں خوب اثر کرتا ہے لیکن جبکہ جادوئی
خیال ماسوا سیں صاف کر تو اپنے سینے کوں
کہ دل کے رشتۂ اخلاص کوں لازم ہے یکسوئی
لباس پنبئی بن کیونکے گزرے موسم سرما
قیامت ہے یہ تیری سرد مہری تس پے یہ سردی
اندھیرا آ گیا آنکھوں کے آگے خشم سوں میری
جبھی اس چھوکرے کی بو الہوس نیں زلف ٹک چھوئی
پسینے سیں ترے اے شوخ بو آتی ہے دارو کی
ایتی اے فتنہ گر سیکھی کہاں سیں تو نیں بد خوئی
مقابل دختر رز کی جبھی وہ مغبچہ بولا
اب اس کے دیکھ مارے شوق کے پانی ہو کرچوئی
ہوئے پھرتے ہو دشمن آبروؔ کے اے سجن اب تو
کہو الفت دلی اور دوستی جانی وہ کیا ہوئی
- کتاب : Deewan-e-Aabro (Pg. 282)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.