محبت تشنگی بھی ہے نشہ بھی
محبت تشنگی بھی ہے نشہ بھی
صنم پتھر بھی ہے اور ہے خدا بھی
فقط انعام ہی دیتے رہے ہو
کسی غلطی پہ دو مجھ کو سزا بھی
مرے خوابوں میں ہے ہم راہ لیکن
دکھاتا ہے مجھے وہ آئنہ بھی
میں اک صحرا ہوں جس کی حد نہیں ہے
مرے اندر بھٹکتا ہے خدا بھی
تخیل میں بس اک ہی خواب کو رکھ
وہی دے گا تجھے تیرا پتہ بھی
بلائے گا مجھے جب میرا عاشق
تو بھر جائے گا اندر کا خلا بھی
جدا جو مجھ کو مجھ سے کر رہا ہے
خدا کر لے قبول اس کی دعا بھی
ترے دیدار کا طالب ہوں زاہدؔ
مگر مرغوب ہے مجھ کو انا بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.