محبت تم سے ہے لیکن جدا ہیں
محبت تم سے ہے لیکن جدا ہیں
حسیں ہو تم تو ہم بھی پارسا ہیں
ہمیں کیا اس سے وہ کون اور کیا ہیں
یہ کیا کم ہے حسیں ہیں دل ربا ہیں
زمانے میں کسے فرصت جو دیکھے
سخنور کون شے ہیں اور کیا ہیں
مٹاتے رہتے ہیں ہم اپنی ہستی
کہ آگاہ مزاج دل ربا ہیں
نہ جانے درمیاں کون آ گیا ہے
نہ وہ ہم سے نہ ہم ان سے جدا ہیں
کبھی رو رو کے سوچے گی یہ دنیا
ابھی ہم کیا بتائیں آہ کیا ہیں
نہیں بنتی ہے کچھ بھی کہتے سنتے
عجب کچھ گو مگو میں مبتلا ہیں
یہ تیری بے رخی یہ سرگرانی
جیے جاتے ہیں جو ہم بے حیا ہیں
جگر بنتا نہیں کچھ کرتے دھرتے
کہ بالکل جیسے ہم بے دست و پا ہیں
- کتاب : Partav-e-ilhaam (Pg. 229)
- Author : Jigar Barelvi
- مطبع : Publisher Nizami Book Agency, Budaun (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.