Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت وہ مرض ہے جس کا چارہ ہو نہیں سکتا

عرش ملسیانی

محبت وہ مرض ہے جس کا چارہ ہو نہیں سکتا

عرش ملسیانی

MORE BYعرش ملسیانی

    محبت وہ مرض ہے جس کا چارہ ہو نہیں سکتا

    جگر کا ہو کہ دل کا زخم اچھا ہو نہیں سکتا

    وہ نالہ کوئی نالہ ہے جو کم ہو موج طوفاں سے

    وہ آنسو کوئی آنسو ہے جو دریا ہو نہیں سکتا

    تماشا ہے کہ ہم اس کو مسیحا دم سمجھتے ہیں

    ہمارے درد کا جس سے مداوا ہو نہیں سکتا

    مجھے فریاد پر مائل نہ کر اے جوش ناکامی

    زمانے بھر میں دل کا راز رسوا ہو نہیں سکتا

    عجب کیا ہے جو خاموشی ہی شرح آرزو کر دے

    مرے لب سے تو اظہار تمنا ہو نہیں سکتا

    مبارک ہو تجھی کو یہ خیالستان اے واعظ

    تری دنیا میں رندوں کا گزارہ ہو نہیں سکتا

    تماشا ہو گیا ہے تیرے جلووں کا تماشائی

    کوئی اس شان سے محو تماشا ہو نہیں سکتا

    بدل سکتے ہو تم بگڑی ہوئی قسمت زمانے کی

    تمہاری اک نگاہ ناز سے کیا ہو نہیں سکتا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Arsh (Pg. 36)
    • Author : Arsh Malsiyani
    • مطبع : Ali Imran Chaudhary

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے