محبتوں کا چمن پائمال ہم نے کیا
محبتوں کا چمن پائمال ہم نے کیا
خود اپنے آپ کا جینا محال ہم نے کیا
جو لذتیں ہیں دکھوں میں مسرتوں میں کہاں
ملا عروج تو اس کو زوال ہم نے کیا
نہ کار دل کے تھے لائق نہ کار دنیا کے
جو کچھ کیا تو غم ماہ و سال ہم نے کیا
ہزار درد کے موسم گزر گئے لیکن
کبھی دراز نہ دست سوال ہم نے کیا
یہ رمز عشق یہ نازک کنائے ہم نے سکھائے
نگاہ ناز تجھے بے مثال ہم نے کیا
دیے تراش لیے یاس کے اندھیروں سے
غم فراق کو خواب وصال ہم نے کیا
سخن سے رنگ گیا زندگی سے خواب گئے
یہ زخم ہجر کا کیوں اندمال ہم نے کیا
ہوئی ہے آج طبیعت سخن پہ پھر مائل
سو موج درد کو دل میں بحال ہم نے کیا
- کتاب : Kitab-e-Rafta (Pg. 154)
- Author : Firasat Rizvi
- مطبع : Academy Bazyaft, Karachi Pakistan Lahore (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.