محبتوں کا حسیں مگر مختصر سا ہے یہ فسانہ چھوڑو
محبتوں کا حسیں مگر مختصر سا ہے یہ فسانہ چھوڑو
بچھڑ کے تم سے ہیں جی رہے ہم گزر گیا اک زمانہ چھوڑو
تمہارا ہر اک ستم سہا ہے بڑی اذیت ہے تم سے پائی
مرے ستم گر ہوئے ہیں گھائل ہمیں اب ایسے ستانا چھوڑو
وہ جس جگہ سے گزر ہمارا رہا تھا اک بس تمہاری خاطر
ہمارا دل یہ کہے ہے ہم سے اب اس کی گلیوں میں جانا چھوڑو
کبھی بناتے ہو ہم کو اپنا کبھی چھڑاتے ہو اپنا دامن
تھکا رہے ہو ہمیں یا خود کو ہے جو بھی اب آزمانا چھوڑو
عجب سی اک کشمکش میں گم تھے سبھی فسانے سبھی ترانے
سو ہم نے بھی ہے بھلایا اس کو بس اک تھا قصہ پرانا چھوڑو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.