محبتوں کا مآل چھوڑو فسردگی کا زوال رکھ دو
محبتوں کا مآل چھوڑو فسردگی کا زوال رکھ دو
ستارے لے لو تم اپنی خاطر اور اس کی خاطر ہلال رکھ دو
گلیشیئر بھی پگھل چکے ہیں تمہاری فرقت کے رفتہ رفتہ
اداسیوں کی جبیں پہ آؤ محبتوں کا وصال رکھ دو
نقاہتوں سے الجھ پڑے ہیں مسرتوں کے حسین لمحے
سو میرے ہمدم قریب آ کے ملال لے لو جمال رکھ دو
میں دست بستہ محبتوں کے سفر پہ تنہا نکل پڑی ہوں
بنا کہ خوشیوں کو ہم سفر تم مرے لیے اب کدال رکھ دو
حراؔ مراہم سے تنگ آ کر یہ اس سے کہتی ہیں دل کی دھڑکن
نکھارتے ہو جو وحشتوں سے تو مشفقانہ خیال رکھ دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.