محبتوں کا یہی مسئلہ نہیں جاتا
محبتوں کا یہی مسئلہ نہیں جاتا
ہم اس سے کیسے کہیں کیا کہا نہیں جاتا
وہ درد ہے تو مرے دل سے کیوں نہیں اٹھتا
یہ درد وہ ہے جو مجھ سے سہا نہیں جاتا
یہ کس جہان کا نقشہ دیا گیا ہے مجھے
کہ اس کی سمت کوئی راستہ نہیں جاتا
ذرا سی میں نے اسے خود میں کیا جگہ دے دی
اب اپنے آپ میں اس سے رہا نہیں جاتا
میاں کبھی نہ کبھی دلبراں کے کوچے میں
مجھے بتاؤ ذرا کون سا نہیں جاتا
یہ زندگی بھی تو پھر زندگی نہیں رہتی
بچھڑ کے اس سے اگرچہ مرا نہیں جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.