محبتوں کے کرشمے کمال کرتے ہیں
محبتوں کے کرشمے کمال کرتے ہیں
وصال و ہجر کے لمحے کمال کرتے ہیں
بڑے بڑے بھی دباتے ہیں انگلی دانت تلے
کچھ ایسے آج کے بچے کمال کرتے ہیں
خدا رکھے تجھے آباد اے مرے شاعر
ترے کہے ہوئے مصرعے کمال کرتے ہیں
سروں پہ رکھتے ہیں دنیا کے تاجدار انہیں
فقیر لوگوں کے تلوے کمال کرتے ہیں
کہیں کہیں ہوا کرتی ہے بے اثر تقریر
کہیں کہیں پہ دو جملے کمال کرتے ہیں
ہمارا وقت بھی آیا اگر کبھی سونمؔ
تمہیں دکھائیں گے کیسے کمال کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.