Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبتوں کی کتاب میں جو لکھا ہوا ہے وہ شاعری ہے

احمد ارسلان

محبتوں کی کتاب میں جو لکھا ہوا ہے وہ شاعری ہے

احمد ارسلان

MORE BYاحمد ارسلان

    محبتوں کی کتاب میں جو لکھا ہوا ہے وہ شاعری ہے

    یقین مانو نظر سے اوجھل جو ہو گیا ہے وہ شاعری ہے

    میں پھول شبنم سے مل کے آیا بہت ستائے ہوئے ہیں یہ بھی

    جو زخم کانٹوں سے کھائے سب نے مجھے پتہ ہے وہ شاعری ہے

    مجھے خبر ہے مجھے پتہ ہے دعا سے بڑھ کر نہیں ہے کچھ بھی

    مگر میں یہ بھی تو جانتا ہوں جو رتجگا ہے وہ شاعری ہے

    میں لوٹ آیا ہوں قتل گہہ سے نہیں ہے کوئی مسیحا میرا

    جو گرتے گرتے مجھے سنبھالے مجھے پتہ ہے وہ شاعری ہے

    بھٹک رہا ہوں میں صحرا صحرا نہ جانے کس کی تلاش میں اب

    جو مل گیا ہے نصیب میرا جو رہ گیا ہے وہ شاعری ہے

    گلاب چمپا چنبیلی نرگس ہیں موگرا بھی چمن میں لیکن

    وہ جس کی خوشبو سے سارا عالم مہک رہا ہے وہ شاعری ہے

    جو میرے حصے میں لکھ دیا ہے ہے میرا ایماں مجھے ملے گا

    مگر میں کیسے بتاؤں تم کو جو کچھ بچا ہے وہ شاعری ہے

    قدم قدم پر جو ساتھ میرے چلا ہے اس کو بتاؤں کیسے

    سخنوروں کی جو ٹھوکروں میں پڑا ہوا ہے وہ شاعری ہے

    مجھے نہ دعویٰ ہے شاعری کا نہ ہوں میں شاعر قسم خدا کی

    جو میرؔ و غالبؔ فرازؔ حسرتؔ نے لکھ دیا ہے وہ شاعری ہے

    وہ تھرتھراتے سے ہونٹ اس کے غزال آنکھوں پہ زلفیں اس کی

    حسین منظر کو دیکھ کر وہ جو لکھ رہا ہے وہ شاعری ہے

    اسے زمانے کا خوف کیا ہو کہ جس پہ احمدؔ کرم ہو اس کا

    بسا ہو جس کے خیال میں رب مجھے پتہ ہے وہ شاعری ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے