Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبتوں کی یہ وارداتیں کوئی سنے گا تو کیا کہے گا

امیر حمزہ اعظمی

محبتوں کی یہ وارداتیں کوئی سنے گا تو کیا کہے گا

امیر حمزہ اعظمی

MORE BYامیر حمزہ اعظمی

    محبتوں کی یہ وارداتیں کوئی سنے گا تو کیا کہے گا

    یہ بہکی بہکی تمہاری باتیں کوئی سنے گا تو کیا کہے گا

    رقابتوں کی قیامتوں سے کھنڈر میں تبدیل ہو رہی ہیں

    ہماری چاہت کی کائناتیں کوئی سنے گا تو کیا کہے گا

    تمہارے خط سے یہ لگ رہا ہے کہ روتے روتے لکھا ہے تم نے

    یہ ان کہی سی تمہاری باتیں کوئی سنے گا تو کیا کہے گا

    ہمی ہیں مظلوم ہم ہی ظالم ہمی ہیں مقتول ہم ہی قاتل

    ہمی ہیں مہرے ہمی بساطیں کوئی سنے گا تو کیا کہے گا

    ترے تصور کا آنا جانا مرے تخیل کی وادیوں میں

    بغیر دولہے کی یہ براتیں کوئی سنے گا تو کیا کہے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے