محبتوں کو کہیں سے مدد نہیں ملتی
یہ جنگ ایسی ہے جس میں رسد نہیں ملتی
یہ خواب مر کے بھی آنکھوں میں رکھے رہتے ہیں
یہ لاشے ایسے ہیں جن کو لحد نہیں ملتی
یہ نفرتوں کی مسافت طویل ہے کتنی
تمام عمر چلو پھر بھی حد نہیں ملتی
کسی کسی کا لہو آنسوؤں میں بہتا ہے
محبتوں کی سبھی کو سند نہیں ملتی
میں ایک حرف غلط ہوں ثبوت میں اس کے
کوئی دلیل اسے مستند نہیں ملتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.