محبتوں میں بھی مال و منال مانگتے ہیں
محبتوں میں بھی مال و منال مانگتے ہیں
یہ کیسے لوگ ہیں اجر وصال مانگتے ہیں
وبال جاں تھے شب و روز کل جو اپنے لیے
گزر گئے تو وہی ماہ و سال مانگتے ہیں
سمجھ میں آیا نہیں ان کا مدعا کیا ہے
لکھیں جواب تو پھر وہ سوال مانگتے ہیں
محبتوں کی دکانیں اجڑنے والی ہیں
عروج دیکھ چکے ہیں زوال مانگتے ہیں
دل و دماغ کی یہ خوشہ چینیاں دیکھو
تجھے گنوا کے ترے خد و خال مانگتے ہیں
کہیں تو بھول ہوئی ہے کہ آج تیرے لیے
عروج مانگنے والے زوال مانگتے ہیں
وہ تجھ سے کرتے ہیں میری شکایتیں لیکن
مجھی سے وہ ترے خواب و خیال مانگتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.