Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبتوں میں بھی مال و منال مانگتے ہیں

صفدر سلیم سیال

محبتوں میں بھی مال و منال مانگتے ہیں

صفدر سلیم سیال

MORE BYصفدر سلیم سیال

    محبتوں میں بھی مال و منال مانگتے ہیں

    یہ کیسے لوگ ہیں اجر وصال مانگتے ہیں

    وبال جاں تھے شب و روز کل جو اپنے لیے

    گزر گئے تو وہی ماہ و سال مانگتے ہیں

    سمجھ میں آیا نہیں ان کا مدعا کیا ہے

    لکھیں جواب تو پھر وہ سوال مانگتے ہیں

    محبتوں کی دکانیں اجڑنے والی ہیں

    عروج دیکھ چکے ہیں زوال مانگتے ہیں

    دل و دماغ کی یہ خوشہ چینیاں دیکھو

    تجھے گنوا کے ترے خد و خال مانگتے ہیں

    کہیں تو بھول ہوئی ہے کہ آج تیرے لیے

    عروج مانگنے والے زوال مانگتے ہیں

    وہ تجھ سے کرتے ہیں میری شکایتیں لیکن

    مجھی سے وہ ترے خواب و خیال مانگتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے