محبتوں میں کوئی تمہارا یہ حال کر دے تو کیا کرو گے
محبتوں میں کوئی تمہارا یہ حال کر دے تو کیا کرو گے
بلا کے گھر میں وہ نائن ون ون کو کال کر دے تو کیا کرو گے
گرین کارڈ اس سے لے رہے ہو مگر نتیجہ بھی یاد رکھنا
یہاں کی کالی تمہارے چہرے کو لال کر دے تو کیا کرو گے
یہ میں نے مانا تمہارے ہاتھوں میں سنگ مرمر کی انگلیاں ہیں
کوئی حسینہ جو کانچ کا دل اچھال کر دے تو کیا کرو گے
جو تم پڑوسن کو اپنی بیوی سے چھپ کے پرفیوم دے رہے ہو
وہ جوتیوں سے یہ پیشکش لا زوال کر دے تو کیا کرو گے
زرینہ جب سے بڑی ہوئی ہے تم اس کی زر قربتی نہ پوچھو
اچھال کر دینے والے سکے نکال کر دے تو کیا کرو گے
قلم سے کاتب یہ لکھ رہا ہے دلیل صبح بہار ہو تم
دلیل کی دال کو بدل کر وہ زال کر دے تو کیا کرو گے
مشاعروں میں الٹ پلٹ کے وہ چار غزلیں سنانے والو
اگر کوئی پانچویں غزل کا سوال کر دے تو کیا کرو گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.