Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مول تول کرنے والوں سے کیا کہنا

مظفر ایرج

مول تول کرنے والوں سے کیا کہنا

مظفر ایرج

MORE BYمظفر ایرج

    مول تول کرنے والوں سے کیا کہنا

    دل موتی پر کوئی خول نہیں چڑھتا

    ایک ہی سوداگر منڈی میں ہاتھ آیا

    وہ بھی کباڑی کرتا ردی کا سودا

    ان پر بھائی بھروسہ کرنا ہی بے کار

    دھوکا دینے والے دیتے ہیں دھوکا

    ہم نے سیپ بھرے دامن میں لوٹ آئے

    سیپ تھے خالی آخر ہم کو کیا ملتا

    لاکھ پکڑ کر ان کے پاؤں بیٹھو تم

    اپنا رنگ نہ بدلیں گے ہم نے دیکھا

    ہم پردیس گئے تو شاید بھول گئے

    ہم نے کیا تھا ان سے وعدہ چھوٹا سا

    گہری چوٹ تھی دل پر کھائی مست ہوئے

    لیکن وہ کیونکر کرتے ہیں واویلا

    پتھریلی دھرتی پر جیتے مرتے ہیں

    باتیں کرتے رہتے ہیں خوابوں کی سدا

    جیسا ہے جس حال میں ہے پایندہ رہے

    مرتے مرتے اس نے دی ایرجؔ کو دعا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے